وقوعہ کے بعد کوشش کریں فوراً ایف آر کے اندراج کے لے درخواست دیں دیر نہ کریں
تاریخ وقوعہ
وقت ( وقت کو ہمیشہ تقریبا لکھنا چاہیئے مثلا صبح تقریبا 8 بجے یا شام تقریبا 6 بجے )
الزام علیہ یا الزام علیہان کی تعداد
نوٹ: اصل ملزم کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو بلاوجہ بطور ملزم نہ لکھیں کیونکہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ مخا لفین کو پھنسانے کے لیے زیادہ لوگوں کے نام دے دیتے جو وقوعہ میں شامل نہیں ہوتے ایسا نہ کریں۔ اگر FIR میں اصل ملزم کے ساتھ کسی دوسرے شخص کو بلاوجہ نامزد کیا جائے تو پھر ٹرائل میں اصل ملزم بھی اس تضاد کی وجہ سے عدالت میں سزا سے بچ جاتا ہے
اگر ملزم یا ملزمان نامعلوم ہیں تو ان کا حلیہ لکھیں مثلاً رنگت قد کاٹھ اور ساتھ یہ لکھیں کہ سامنے آنے پر انھیں پہنچانا جاسکتا ھے
ملزم کے پاس ہتھیار
اگر ملزمان 1 سے زیادہ ہیں تو ان تمام کے پاس ہتھیاروں کی اقسام
وقوعہ کا ذکر اور وقوعہ میں ملزمان کا عملی کردار مثلا کس نے لوھے کا راڈ مارا یا کس نے پتھر مارا وغیرہ
اگر مدعی نے کوئی مال اس وقوعہ میں کھویا ھے تو اس کی مالیت
گواھوں کے نام ولدیت سکنہ
اگر گواھوں کی تعداد زیادہ ھو تو کوشش کریں کہ جو ضروری گواہ ہیں صرف ان کا نام لکھیں کیونکہ گواھوں کی زیادہ تعداد بعد میں ٹرائل کے وقت Cross Examination کے وقت کچھ مسائل درپیش آتے ہیں اس لئے صرف ضروری گواھوں کا نام شامل کریں
وقوعہ میں جرم کی نوعیت
وجہ عناد
وقوعہ کے بعد ایف آئی آر کی درخواست دینے میں کچھ دیر ھوئی ھے تو اس دیر کی وجہ بیان کی جاے
میڈیکل رپورٹ
درخواست دہندہ کا نام ولدیت قوم سکنہ
درخواست دہندہ دستخط یا نشان انگوٹھا اور اس کے نیچے تاریخ اور کوشش کریں کہ درخواست دینے کا وقت بھی لکھ دیں تو بہتر ھوگا.شناختی کارڈ کی کاپی اور موبائل نمبر
Please Note and it’s important as well;
ایک بات یاد رکھیں کہ ایف آئی آر مقدمہ کی بنیاد ہوتی ہے ایک مضبوط ایف آئی آر ملزمان کا سزا کرسکتی ہے اور ایک کمزور ایف آئی آر ملزمان کو باعزت بری بھی کرسکتی ہے.